منگلورو 2/اگست (ایس او نیوز) ایک دل دہلادینے والے واقعے میں پیتھالوجی میں پوسٹ گریجویشن کررہے میڈیکل طالب علم نے ذہنی تناؤ کی وجہ سے خود اپنا گلا کاٹ کر خود کشی کرلی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق داونگیرے کے رہنے والے اور فادر مولر میڈیکل کالج میں پیتھالوجی کے طالب علم پرساد ایچ کے نے جو کہ ایم ڈی (پیتھالوجی) کے فائنل ایئر میں تھا، اس طرح کا انتہائی قدم اپنے ہاسٹل روم میں اٹھا یا ہے۔گمان کیا جاتا ہے کہ پرساد نے 29اور31جولائی کے درمیان خودکشی کی ہے۔ جس کا پتہ اس وقت چلا جب اس سے اس کے والدین کا رابطہ فون پر نہیں ہونے کی وجہ سے انہوں نے پرساد کے دوستوں سے بات کی۔ پھر جب اس کے دوست اس کی خبر معلوم کرنے ہاسٹل کے کمرے میں پہنچے توپرساد کو کٹے ہوئے گلے کے ساتھ مردہ پایا۔
پولیس کی ابتدائی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ مقامی طورپر بے حس کرنے والی دوا(لوکل اینس تھیشیا) کا انجکشن لگواکر پرساد نے اپنے گلے کو کاٹا ہے۔ اس سے پہلے اس نے چار لاکھ روپے کا ایک چیک اپنے بھائی کے نام سائن کرنے کے بعد اسے کمرے کی دیوار پر چپکایا ہے۔ اور 9صفحات پر مبنی خودکشی نوٹ میں اس نے لکھا ہے کہ وہ ذہنی تناؤ اور افسردگی (ڈپریشن) کا شکار ہوگیا ہے اس لئے خودکشی کررہا ہے۔پولیس کوپرساد کے کمرے سے۴ لاکھ روپے کا چیک اورخودکشی نوٹ کے علاوہ لوکل اینس تھیشیا کی بوتل اور سیرنج دستیاب ہوئے ہیں۔
منگلورو ساوتھ پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کرنے کے بعد پولیس افسران نے بتایا کہ پرساد نے خود کشی سے پہلے بہت زیادہ شراب پی تھی اور نشہ آور ادویہ کا بھی استعمال کیاتھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے کمرے سے دستیاب اشیاء فورنسک جانچ کے لئے بھیج دی گئی ہیں۔ اور اس معاملے کی تحقیق تمام امکانات کو نظر میں رکھتے ہوئے آگے بڑھائی جائے گی۔